سینیٹ کا چار مرتبہ ملتوی ہونے والا اجلاس رات کو 8 بجے شروع ہونا تھا تاہم مقررہ وقت تک سوائے عملے کے کوئی بھی ایوان میں نہیں پہنچ سکا۔
عملے نے اجلاس کے پیش نظر گھنٹیاں بجائیں تاہم پانچ منٹ تک کوئی سینیٹر ایوان میں نہ پہنچا جبکہ اس دوران چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین بھی چیمبر سے غائب رہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک 8 منٹ تاخیر سے پہنچے تو ایوان خالی دیکھ کر دوسرے دروازے سے نکل گئے جبکہ پیپلزپارٹی کی سینیٹر پلواشہ خان بھی ایک دروازے سے داخل ہوکر دوسرے سے واپس روانہ ہوگئیں۔
اس کے بعد ن لیگ کے سینیٹر ساجد میر پہنچے اور وہ بھی دوسرے دروازے سے روانہ ہوگئے۔ بعد ازاں 20 منٹ کی تاخیر کے بعد پیپلزپارٹی کی پلوشہ رحمان، شہادت اعوان، ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب ایوان میں پہنچیں۔