پی ٹی آئی کے کل تک وقت مانگنے سے ہم نے اتفاق کیا ہے، ان کے جواب کا انتظار کریں گے، فضل الرحمان

19  اکتوبر‬‮  2024

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم پر حکومت سے کوئی بڑا اختلاف نہیں رہا ہے۔

اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر حکومت وزرا اور بلاول بھٹو زرداری سے طویل ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ طویل مشاورت کے بعد بلاول بھٹو زرداری اور میں آپ کی خدمت میں حاضر ہیں، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے آئینی ترمیمی بل جو اتفاق رائے حاصل کیا تھا اور کراچی میں ہم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس کا اظہار کیا تھا اور پھر لاہور آکر مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ساتھ اسے شیئر کیا، اس پر طویل مشاورت اور بات چیت ہوئی، جو ابتدائی مسودہ تھا اور جسے ہم نے مسترد کردیا تھا حکومت اس سے پیچھے ہٹ گئی اور لاہور میں (ن) لیگی قیادت کے سامنے متفقہ مسودے کوپیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم میں اب کوئی بڑا متنازع نکتہ موجود نہیں، ہمارے درمیان اس وقت کسی خاص نکتے پر کوئی اعتراض نہیں اور آئینی ترمیم پر حکومت سے کوئی بڑا اختلاف نہیں رہا ہے، تحریک انصاف کو بھی آئینی ترامیم پر اعتماد میں لیے رکھا اور حکومت سے ہونے والی پیشرفت سے بھی پی ٹی آئی کو آگاہ رکھا، ایک ماہ تک پی ٹی آئی سے بھی مشاورت جاری رہی، آج پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اپنے بانی عمران خان سے ملاقات کے بعد آج مجھ تک ان کے مثبت لب و لہجے اور رویے کا پیغام پہنچایا گیا، انہوں نے آج مشاورت کے لیے کل تک کا وقت مانگا جس سے میں نے اتفاق کیا اور تحریک انصاف کے جواب کا کل تک انتظار کریں گے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’امید ہے کہ پی ٹی آئی ترمیمی مسودے پر ساتھ دے گی، چاہتا ہوں سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے آئین سازی ہو اور مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست ہے آئینی ترمیمی بل وہ خود پیش کریں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved