ترکیہ کی حکومت نے کہا کہ ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) کے ہیڈکوارٹرز پر دہشت گردانہ حملے میں 4 افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے جبکہ عینی شاہدین نے کہا کہ انقرہ کے قریب اس مقام پر فائرنگ اور زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق صدر رجب طیب اردوان دھماکے کے وقت روس میں صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے، انہوں نے ہلاکتوں کی تصدیق کی اور اسے گھناؤنا دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ 2 حملہ آور مارے گئے، زخمیوں میں سے 3 کی حالت نازک ہے، نشریاتی اداروں نے اس سے قبل ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کی عمارت میں مسلح حملہ آوروں کے داخل ہونے کی فوٹیج نشر کی۔
انہوں نے کہا کہ انقرہ کی کہرامانکازان سائٹ پر دہشت گردانہ حملے میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، افسوس کہ اس حملے میں 3 افراد شہید اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق ترکیہ کے وزیر داخلہ نے ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز کے صدر دفتر کے باہر دھماکے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔
اس سے قبل اپنے بیان میں وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ’ایکس‘ پر لکھا کہ ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز پر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا، بدقسمتی سے متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا میں نشر فوٹیج میں ابتدائی طور پر انقرہ سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال میں واقع چھوٹے سے قصبے کہرامانکازان کے مقام پر دھوئیں گہرے بادل اٹھتے اور خوفناک آگ دیکھی گئی۔
ہبرترک ٹی وی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ یرغمال بنائے جانے جیسی صورتحال جاری ہے جبکہ نجی چینل این ٹی وی نے شام 4 بجے ہونے والے دھماکے کے بعد فائرنگ کی رپورٹ بھی دی۔
ٹیلی ویژن پر شنر فوٹیج میں ایک تباہ شدہ گیٹ اور قریب میں موجود پارکنگ میں تصادم دکھایا گیا، حملے کی ذمے داری کے بارے میں فوری طور پر کوئی دعویٰ نہیں کیا گیا۔
یہ دھماکا اسے وقت ہوا جبکہ استنبول میں دفاعی اور ایرو اسپیس سے متعلق بڑی تجارتی نمائش ہو رہی ہے، رواں ہفتے یوکرین کے اعلیٰ سفارت کار نے بھی اس کا دورہ کیا تھا۔
ٹی یو ایس اے ایس ترکیہ کی اہم ترین دفاعی اور ہوا بازی کمپنیوں میں سے ایک ہے، یہ دیگر ساز و سامان اور آلات علاوہ ملک کا پہلا قومی جنگی طیارہ ’کان‘ بھی تیار کرتی ہے۔
ترکیہ کا دفاعی شعبہ جو اپنے بیریکتر ڈرون بنانے کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے، وہ ملک کی برآمدی آمدنی کا تقریباً 80 فیصد ہے جبکہ دفاعی شعبے کی آمدنی 2023 میں 10 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع تھی۔