سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے صوبہ پنجاب کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی خریداری کا عندیہ دے دیا۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غوروخوض کررہی ہے۔
نوازشریف نے بتایا کہ پنجاب حکومت کو تجویزدی ہےکہ پی آئی اے خریدلیں یاکوئی نئی ایئرلائن شروع کریں۔
گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا، خیبر پختونخوا بورڈ اف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے وفاقی وزیر نجکاری علیم خان کو اس سلسلے میں خط بھی لکھا تھا۔
خط میں لکھا گیا تھا کہ حکومت خیبر پختونخوا پی آئی اے کی نیلامی کے عمل میں حصہ لینا چاہتی ہے، پی آئی اے قومی ایئرلائن ہے، نہیں چاہتے کہ بیرونی یا نجی ہاتھوں میں جائے۔
واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے حتمی بولی لگانے کے عمل کے دوران 60 فیصد حصص کے لیے رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے 10 ارب روپے کی صرف ایک بولی لگائی گئی تھی۔
وزارت نجکاری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی جبکہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متوقع کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی، اسلام آباد میں بولی کا عمل دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر شروع ہوا اور شام 6 بجکر 30 منٹ پر بولی کھولی گئی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلیو ورلڈ کنسورشیم نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی۔
بلیو ورلڈ سٹی کے چیئرمین سعد نذیر کا اپنی بولی پر قائم رہتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری بولی قبول نہیں کرنا چاہتی تو ہم اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
بولی کے عمل میں حصہ نہ لینے والے تین گروپوں کے عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ انہیں طویل دورانیے کے دوران حکومت کی پی آئی اے کے لیے کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے خدشات ہیں۔