پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے پارٹی کے ایم این اے خواجہ شیراز محمود کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے منتخب نمائندوں کو دہشت زدہ کرنے کے سلسلے کو روکنے کے لیے سڑکوں پر نکلا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ نامعلوم نقاب پوش افراد خواجہ شیراز محمود کی ملتان میں واقع رہائش گاہ کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے اور اہل خانہ کو ہراساں کیا اور رکن قومی اسمبلی کو اپنے ہمراہ لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی کے ایم این اے کے ٹھکانے کے بارے میں کچھ معلوم نہیں لیکن ان کے خاندان کے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں اسلام آباد کے ’بڑے گھر‘ لے جایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجھوتھا کو بھی گزشتہ ماہ اسی انداز میں اغوا کیا گیا تھا اور پھر انتہائی افسوسناک حالت میں سڑک پر چھوڑ دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ابتدائی طور پر خواجہ شیراز محمود کی تونسہ شریف میں واقع رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی گئی، پھر نقاب پوش افراد انہیں اغوا کرنے کے لیے ملتان میں ان کے گھر میں داخل ہوئے۔
تونسہ شریف سے منتخب ہونے والے خواجہ شیراز محمود گرفتاری سے بچنے کے لیے ایک ماہ سے اپنے گھر سے دور تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ اپنے انکل ایم پی اے خواجہ صلاح الدین کے بیٹے کی شادی میں شرکت کے لیے واپس آئے تھے۔
بیرسٹر گوہر علی نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے اس واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، خواجہ شیراز محمود رکن اسمبلی ہونے کے علاوہ ایک قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاشزم کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کے خلاف فوری کارروائی کریں۔