پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ سے بنی گالہ منتقل کرکے مذاکرات کا مطالبہ کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے نکال کر بنی گالا میں رکھ کر مذاکرات کیئے جائیں، یہ ملک کے مستقبل اور جمہوریت، قانون کی حکمرانی کیلئے ضروری ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا پیغام ہے وہ بانی پی ٹی ائی کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کارکنان اور رہنماؤں کو پرامن احتجاج کی درخواست کی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ یاسمین راشد، عمر چیمہ، اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت ہمارے بہت سے لیڈرز سیاسی مقدمات میں اندر ہیں، وقت آگیا ہے کہ ان سب کو ریلیز کیا جائے، حکومت کی جانب سے صبح سے لیکر شام تک جھوٹ بولنے کا تسلسل ہے اسکو ختم کیا جائے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ جعلی مقدمات بنانے پر نیب حکام فی الفور استعفی دیں، ان سب کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے، عمران خان بڑا لیڈر ہے اسے سیاست میں حصہ لینے دیا جائے یہ انکا بنیادی حق ہے۔
قبل ازیں شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت کیلئے لاہور جیل سے راولپنڈی لایا گیا۔ عدالتی اجازت ملنے پر بیٹی مہر بانو، بیٹے زین قریشی اور وکیل بیرسٹر عقیل بخاری نے ان سے ملاقات کی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو فرد جرم کے لئے 25 نومبر دوبارہ پیش کرنے کا حکم کا حکم دے دیا، سماعت کے بعد پولیس شاہ محمود کو لیکر واپس لاہور روانہ ہوگئی۔
زین قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 24 نومبر کال بہت اہم ہے شاہ محمود قریشی کا حکم ہے سب باہر نکلیں، چھبیسویں ترمیم سے آئین پر ضرب لگا کر ججز اختیارات سلب کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فتویٰ جاری ہوگیا وی پی این حرام ہے، وی پی این وزیر اعظم ادارے سب استعمال کر رہے ہیں، یہ ملک کو پتہ نہیں کہاں تک لے جانا چاہتے ہیں، آزاد عدلیہ قانونی حکمرانی چوری مینڈیٹ بحالی کیلئے قوم کو باہر نکلے۔
مہربانو قریشی نے کہا شاہ محمود قریشی کے پاکستانی عوام کو پیغام دیا ہے کہ 24 نومبر کی کال اہم ہے۔ شاہ صاحب نے کہا ہے آئین کی بالا دستی کیلئے لوگوں کو نکلنا پڑے گا۔