جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہر پارٹی کو جلسہ اور مظاہرہ کرنے کا حق حاصل ہے، مجھے بھی اور میرے مخالف کو بھی یہ حق حاصل ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کسی پارٹی کے فیصلے سے غرض نہیں کہ انہوں نے فیصلہ غلط کیا یا صحیح، وہ اپنے فیصلے کے خود ذمہ دار ہیں۔ ہم اسلام آباد میں حکمرانوں کے پرتشدد رویے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک صوبے سے قافلے آ رہے ہیں تو اس وقت راستے دئیے گئے اور پیچھے ہٹ گئے، کہا کہ گولی نہیں چلانا چاہتے، جب ڈی چوک پہنچ گئے تو پھر گولی کیوں چلائی؟
دوسری جانب رحیم یار خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ ڈی چوک بہت غلط ہوا مگر پی ٹی آئی کو بھی اپنے طرز عمل پر غور کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قوم کو درست رخ دے سکیں، جلسے، احتجاج کو اپنے اور دوسروں کیلیے بھی حق سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہوا، پی ٹی آئی کی اپنی جماعت ہے وہ اپنے طرز عمل پر غور کرے، کارکن مخلص اور قیادت کے کہنے پر چلتا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے دور میں بڑا احتجاجی مارچ کیا، اس احتجاج میں کوئی گملا ٹوٹا اور نہ ہی نقصان ہوا۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آزادی صحافت کی بات کی، صحافیوں کو بھی چاہیے وہ وقت کی نزاکت کو سمجھیں۔
جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں اور دونوں صوبوں کی حکومتیں امن و امان کے قیام کیلیے اقدامات نہیں کررہیں۔