امارت اسلامی کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دوحہ میں مغربی ممالک کے سفیروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغان حکومت کو کمزور کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ اس کے منفی اثرات پوری دنیا کی سلامتی کو متاثر کریں گے اور ملک سے معاشی ہجرت بھی ہوگی۔ہم نے اگست 2021ء میں حکومت سنبھالتے ہوئے واضح اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں شرعی قوانین کے تحت حکومت قائم کی جائے گی۔
امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ طویل جنگ کے بعد اب امارت اسلامی کو دہشت گرد تنظیم داعش کے حملوں کا سامنا ہے، ہم ملک کو مستحکم کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں لیکن بین الاقوامی پابندیاں خابطر خواہ فائدہ نہیں ہونے دے رہیں، ملک میں بینک بغیر نقدی کے چل رہے ہیں جبکہ ملازمین بلامعاوضہ کام کر رہے ہیں۔
امیر خان متقی نے دوحہ اجلاس میں کہا کہ ہم دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ پابندیاں ختم کرتے ہوئے بینکوں کو معمول کے مطابق کام کرنے دیں تاکہ مخیر گروپس، دیگرتنظیمیں اور حکومت اپنے ذاتی ذخائر اور بین الاقوامی مالیاتی امداد سے عملے کی تنخواہیں ادا کر سکیں۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے ذریعے انہیں مسلسل دباؤ میں رکھنے کی کوششیں سیکیورٹی میں کمزوری پیدا ہونے کے ساتھ معاشی مہاجرین کی لہر کو جنم دے سکتی ہیں۔