امریکی محکمہ دفاع نے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھنے کی ذمہ داری چین پر عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ چین کے تائیوان پر دباؤ ڈالنے والےاشتعال انگیز ہتھکنڈے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب امریکی فوجی حکام کا بھی کہنا ہے کہ بیجنگ کی تائیوان کے متعلق پالیسیوں نے جنگ کے امکانات بڑھا دئیے ہیں۔
چینی اقدامات پر پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ چین نے مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین کے علاقوں میں عسکری کارروائیاں بڑھا کے تائیوان پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، چینی اقدامات عدم استحکام کا باعث بن رہے ہیں اور ان سے غلطی سرزد ہونے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کے عمل میں مستقل دلچسپی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم تائیوان کو اسکی مناسب دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں اس کی مدد کریں گے، چین تائیوان کے ساتھ اختلافات کے پرامن حل کیلئے اپنے وعدے پورے کرے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے چین کے صدر شی جن پنگ کا علیحدگی پسندوں کو خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ عناصر سن لیں کہ چینی عوام ایسے لوگوں کے خلاف جدوجہد کی ایک عظیم داستان رکھتے ہیں۔ انہوں نے تائیوان کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جلد تائیوان کو دوبارہ اور پرامن طریقے سے چین کا حصہ بنا لیں گے۔