پنٹاگون کے سابق چیف سافٹ ویئر آفیسر نکولس چیلان نے اپنے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ چین نے امریکہ کے ساتھ آرٹیفشل انٹیلی جنس کی جنگ جیت لی ہے اور وہ اپنی ٹیکنالوجی میں جدت کی بدولت دنیا کو لیڈ کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی تجزیہ کاروں کے مطابق چین جو کہ دوسری بڑی عالمی معیشت بھی ہے، اپنی جدید ترین ٹیکنالوجی کی بدولت آنے والے سالوں میں دنیا کو نہ صرف لیڈ کرے گا بلکہ بالخصوص آرٹیفشل انٹیلی جنس ، بائیو ٹیکنالوجی اور جینیاتی سائنس میں دیگر تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔اگلے 15،20 سالوں تک چین کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ چین اپنا کام کرچکا ہے، اب چاہے جنگ ہو یا نہ ہو۔
چینی حکام کی منصوبہ بندی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین نے ٹیکنالوجی، جیو پالیٹکس اور میڈیا سمیت تمام شعبوں میں دنیا پر غلبہ حاصل کرنے کی پوری تیاری کر رکھی ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی اور سائبر ڈیفنس سسٹم کی زبوں حالی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکی محکموں میں سائبر ڈیفنس سسٹم کسی کام کا نہیں، کچھ محکموں میں تو بچوں کے لیول کا ہے۔میں نےستمبر کے آغاز میں ہی استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ بار بار ملٹری حکام کو اس ادارے کا سربراہ بنا دیا جاتا تھا اور انہیں اس شعبے کا بالکل پتا ہی نہیں ہوتا۔
میں نے صرف اس لئے استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ امریکہ کی ٹیکنالوجی میں جدت نہ ہونے کے برابر ہے اور دفاعی شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا عمل بھی انتہائی سست روی کا شکار ہے،جسکی بہتری کیلئے خاطر خواہ کوششیں بھی نہیں کی جا رہیں، اور یہ ناکامی امریکہ کو بڑے خطرے سے دوچار کردے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ مہینے امریکی ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف جنرل چارلس براؤن جونیئر کا کہنا تھا کہ چینی فضائیہ بحرالکاہل اور خطے کی سب سے بڑی ایوی ایشن فورس بن چکی ہے اور یہ سب کچھ ہماری ناک کے نیچے ہوا ہے، چین 2035ء تک امریکی فضائیہ کی برتری ختم کر دے گا۔