برطانیہ بینکنگ فراڈ کا گڑھ بن گیا، بھارت بھی برابر کا شریک

15  اکتوبر‬‮  2021

تفصیلات کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں لوگوں کے ایک ارب ڈالر بینکنگ فراڈ میں اڑا لئے گئے جب کہ بیرون ملک سے بینکنگ فراڈ کے حملوں میں بھارت اور مغربی افریقہ کے شہری سر فہرست نکلے۔
دنیا میں مجموعی طور پر گذشتہ 12 ماہ میں بینکنگ فراڈ کے جتنے کیسز سامنے آئے ہیں اتنے تاریخ میں کبھی نہیں آئے۔
بینکنگ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکٹرانگ اور آن لائن بینکنگ میں فراڈ کے کیسز کے اعداوشمار لاک ڈاؤن کے عرصے میں زیادہ بڑھے ہیں کیونکہ بڑی تعداد میں صارفین نے اپنا ذاتی ڈیٹا انٹرنیٹ پہ اپلوڈ اور محفوظ کیا، جہاں سے ہیکرز نے ڈیٹا اٹھا کے ان کے بینک اکاؤ نٹ تک رسائی حاصل کر کے رقم چوری کی۔
تحقیق کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں ایک بلین ڈالر چوری ہوئے جوکہ سال 2020ء کے مقابلے میں 30 فیصد اور سال 2017ء کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہے۔برطانیہ کے نیشنل اکنامک کرائم سینٹر نے بینکنگ سیکٹر کے اعدادوشمارسے اتفاق کرتے ہوئے اسے برطانیہ کے دفاع کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔ برطانیہ ننےا ندرون ملک کاروائی کیلئے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کرتے ہوئے بھارت اور افریقہ کے شہریوں تک رسائی کیلئے متعلقہ حکومتوں اور فیس بک، گوگل، ایمازون اور ای بے و دیگر بڑی ویب سائٹ کی انتظامیہ سے رابطہ کر لیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved