افغانستان کے شہر قندھار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران بم دھماکے کے نتیجے میں ابتدائی معلومات کے مطابق 16افراد جاں بحق اور 32 سے زائد زخمی ہوگئےہیں، عالمی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں خدشے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Eyewitnesses said three back-to-back explosions hit Imam Bargah mosque in Kandahar, one of the biggest mosques in the city, causing high casualties.#TOLOnews pic.twitter.com/Z2owaWzxrF
— TOLOnews (@TOLOnews) October 15, 2021
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی کا کہنا ہے کہ دھماکے کے مقام سے شواہد اکھٹے کررہے ہیں، طالبان کی اسپیشل فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور لوگوں سے زخمیوں کیلئے خون کے عطیات دینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔
قندھار کی صوبائی کونسل کے سابق رکن نعمت اللہ کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ امام بارگاہ میں ہوا جس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے، تاحال کسی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد مسجد پر ہونے والا یہ تیسرا بم دھماکہ ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ آج غیرملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امارت اسلامی کے وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ داعش ہمارے لئے کوئی بڑا مسئلہ نہیں، ان کی بہت تھوڑی تعداد یہاں موجود ہے جو کہ سارے افغانی ہیں، ان میں کوئی بھی غیر ملکی شامل نہیں، ہم تہیہ کر چکے ہیں کہ ملک سے داعش کا جلد اور مکمل صفایا کر دیں گے۔