چین نے اپنا پہلا سولر تحقیقی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا ہے، جو مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین کی فضا میں مختلف کثافتوں پر تحقیق کرے گا۔
چینی خبر رساں ایجنسی زنہوا کے مطابق اس سیٹلا ئٹ کو جنوبی چین کے شان زی صوبے میں واقع تائی یو آن سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا ہے۔
China launches first solar exploration satellite https://t.co/vQqAfbkPT3 pic.twitter.com/umY2qP2jCC
— China Xinhua News (@XHNews) October 14, 2021
لانچنگ کے بعد یہ سیٹلائٹ لانگ مارچ 2Dراکٹ کی مدد سے کامیابی سے مدار میں داخل ہوچکا ہے۔ ان دس چھوٹے سیٹلائٹ میں ایک تجرباتی سیٹلائٹ بھی شامل ہے جو مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین کی فضا میں مختلف کثافتوں پر تحقیق کرے گا۔ اس سے فضائی کیفیات کے بارے میں اہم معلومات مل سکے گی۔ ساتھ ہی ایک سیٹلائٹ ایسا بھی ہے جو موسمیاتی کیفیات کو نوٹ کرے گا۔
یاد رہے کہ یہ تمام سیٹلائٹ ایک ہی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے جائیں گےاوریہ چین کے لانگ مارچ کیرئیر راکٹ سیریز مشن کی 391ویں پرواز تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پنٹاگون کے سابق چیف سافٹ ویئر آفیسر نکولس چیلان نے اپنے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ چین نے امریکہ کے ساتھ آرٹیفشل انٹیلی جنس کی جنگ جیت لی ہے اور وہ اپنی ٹیکنالوجی میں بھی انتہا کی جدت لا رہا ہے جسکی بدولت وہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کو لیڈ کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین اپنی جدید ترین ٹیکنالوجی کی بدولت آنے والے سالوں میں دنیا کو لیڈ کرے گا ،اگلے 15،20 سالوں تک چین کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ چین اپنا کام کرچکا ہے، اب چاہے جنگ ہو یا نہ ہو۔