لداخ فوجی تصادم، چین نے بھارتی فوجیوں کی پٹائی کی مزید ویڈیوز جاری کر دیں، بھارتی میڈیا کا بلیک آؤٹ

16  اکتوبر‬‮  2021

چین کے سوشل میڈیا پر بھارتی فوج کی ایک نئی ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں چینی فوجی ایک زخمی بھارتی فوجی کو لیکر جا رہے ہیں۔ ویڈیو کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ گذشتہ برس گلوان وادی میں چینی اور انڈین فوجیوں کے درمیان خونی  ٹکراؤ کے بعد پکڑے گئے انڈین فوجیوں کی ہے۔ چین کی جانب سے سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی فوٹیج صرف چینی افواج کے پاس ہی ہو سکتی ہے۔

انڈیا میڈیا میں اس ویڈیو کا مکمل بلیک آؤٹ کر دیا گیا ہے اور کسی بھی قومی یا علاقائی چینل پر یہ ویڈیو نہیں دکھائی گئی۔بھارتی سوشل میڈیا پر صارفین حکومت کے خلاف غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماء پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو پر حکومت کی خاموشی پر کئی سوال اٹھتے ہیں، سرکار کو جواب دینا چاہیے، اگر یہ ویڈیو صحیح ہے تو یہ بہت تکلیف دہ ہے اور یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آئے گا۔ اگر حکومت بھی اسے جنگی جرائم مانتی ہے تو وہ بتائے کہ وہ اس سلسلے میں کیا قدم اٹھائے گی۔

ماہرین کی رائے  ہے کہ چین کے پاس اب بھی لداخ کے فوجی تصادم کی اہم ویڈیوز موجود ہیں، اگر یہ کشیدگی بڑھتی رہی تو آنے والے دنوں میں اس خونریز لڑائی کی مزید ویڈیوز سامنے آ ئیں گی۔

واضح رہے کہ جون 2020ء میں مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں، جس میں 20 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے،اس جھڑپ کی کچھ ویڈیوز لڑائی کےچندروزبعد جاری کی گئی تھیں لیکن تصادم کی تفصیلی ویڈیوز کبھی سامنے نہیں آئیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved