ایران کی قومی سلامتی کی سپریم کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے آذربائیجان کے صدر الہام علیف کے حالیہ بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں ان کا کہنا تھاکہ ایران اور آرمینیا نے سرحدی علاقوں کے راستے ٹنوں کی مقدار میں منشیات یورپ اسمگل کی۔ ان بیانات کے تبادلے کے بعد دونوں ممالک میں حائل کشیدگی میں پھر اضافہ ہو گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمخانی نے اپنی ٹویٹ میں الہام علیف کے الزامات کو جھوٹا اور شیطانی پھندا قرار دیا ہے۔
اس سے قبل آذربائیجان کے صدر نے ایک سرکاری کثیر الفریقی اجلاس میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایران اور آرمینیا گذشتہ 30 برسوں تک باہمی تعاون سے آذربائیجان کی مقبوضہ اراضی کے راستے منشیات یورپ بھیجتے رہے ہیں حالانکہ اس اجلاس میں آرمینیا کا نمائندہ بھی موجود تھا۔ آذربائیجان کے صدر کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کے آزاد کرائے جانے کے بعد ایران نے آذربائیجان کے دیگر سرحدی علاقوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا۔انہوں نے کہاکہ منشیات کی تجارت کے علاوہ علاقے میں دہشت گرد جماعتوں کو تربیت بھی دی جاتی ہے جس کے ہمارے پاس کافی شواہد بھی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل ایران نے آذربائیجان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ آرمینیا کو برآمدات میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور آرمینیائی ایرانی سرحد کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایرانی حکام کا مزید کہناتھا کہ آذربائیجان اسرائیل کو ایرانی حدود تک پہنچانے میں مدد کے علاوہ نگورنو کاراباخ کے آزاد کرائے گئے علاقوں کو دہشت گرد جماعتوں کی آماج گاہ بنا رہا ہے۔