نیدر لینڈ میڈیا کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت نجی کمپنیوں کے ذریعے مساجد کی تحقیقات کر رہی ہے جس کے سلسلے میں 3 لاکھ ڈالرز کی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی سامنے لائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات داعش اور دیگر مذہبی تنظیموں کی جانب سے انتہا پسندی کے خطرات کے پیش نظر کرائی جا رہی ہیں جس میں مساجدکے امام سمیت دیگر عملے اور مسلمان کمیونٹی کے سرکردہ افراد کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ اس تحقیقاتی عمل میں
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ روٹرڈم، المیرے اور ہوئیزن سمیت نیدرلینڈز کی 10 میونسپلٹیز کی مساجد اور ان کے امام کی خفیہ تحقیقات کروائی گئی ہیں۔
دوسری جانب نیدرلینڈ کے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات غیر قانونی ہیں کیونکہ قانون کے مطابق میونسپلٹیز کسی بھی نجی کمپنی سے تحقیقات نہیں کر سکتیں۔
میڈیا رپورٹس پر مسلم کمیونٹی اور تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے اس عمل سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔