ترکی کے نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے امارت اسلامی کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری ہماری حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی تو اس کا فائدہ داعش کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو تسلیم کرنے میں تاخیر سے بھی داعش فائدہ اٹھا سکتی ہے، اور عالمی برادری کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس تاخیر کے برے نتائج آئیں گے جو کہ بالخصوص خطے کے ممالک اور بالعموم عالمی برادری کے حق میں نہیں ہوں گے۔
امارت اسلامی کے قائم مقام وزیر خارجہ نے امریکی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں تمام مساجد اور سڑکوں کا تحفظ یقینی بنانا آسان کام نہیں، اس کیلئے وسائل کی موجودگی بہت ضروری ہے جبکہ امریکہ افغانستان کے اثاثے منجمد کرکے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے دوحہ میں بھی افغانستان کے نائب وزیر خارجہ امیر کان متقی کا یورپی یونین کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کہنا تھا کہ ہم دنیا سے کہتے ہیں کہ افغانستان سے موجودہ پابندیاں ختم کی جائیں اور بینکس کو معمول کے مطابق کام کرنے دیا جائے، مزید ان کا کہنا تھا کہ اگر ان پر پابندیوں کے ذریعے دباؤ ڈالنے کی کوششیں کی جاتی رہیں تو اس سے سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی حالات بھی خراب ہوں گے، لیکن دنیا خبردار رہے کہ ہماری حکومت کمزور کرنے کا کسی کو فائدہ نہیں ہو گا۔