افغانستان کیساتھ تجارت، پاکستان نے اپنےفضائی راستے کھول دئیے

18  اکتوبر‬‮  2021

افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ کیا کہ سلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہائی ویلیو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے اب کھلا ہوا ہے۔
محمد صادق کا کہنا تھا کہ ایک چارٹرڈ طیارہ جمعہ کو مختلف صنعتی سامان’ اسلام آباد لایا ہے اور پھر افغان ٹرانزٹ کارگو کو کنٹینٹرز میں بھرا گیا ہے۔ جس کے بعد اسے افغان سرحد پر شمال مشرقی طورخم گزرگاہ کے ذریعے براستہ سڑک کابل کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ وہ پاکستان کے ذریعے پہلے بین الاقوامی کارگو کے طیارے سے ٹرک منتقلی کے انتظامات پر پاکستان کسٹمز کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
محمد صادق نے ایک ٹوئٹ میں اس پروپیگنڈے کو بھی مسترد کیا جس میں مبینہ طور پر یہ الزامات عائد کیے گئے تھے کہ افغان برآمدات کو پاکستان لانے والے ٹرک کو پاکستانی حکام سرحد عبور کرنے سے روک رہے ہیں۔محمد صادق نے ایک تصویر ٹوئٹ کی اور لکھا کہ یہ طورخم ٹرمنل کی تصویر ہے جس میں کوئی بھی پھلوں کا ٹرک افغانستان کی طرف انتظار کرتا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔


تجارتی معاہدہ کیا ہے؟
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک 1965 طے پانے والے دو طرفہ معاہدے اور بعدازاں 2010 میں امریکی ثالثی کے بعد اس میں توسیع کے تحت پاکستان، افغانستان کو اپنے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی راستوں کے ذریعے ڈیوٹی فری بین الاقوامی تجارت کی اجازت دیتا ہے۔اس کے بدلے اسلام آباد کو وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے مخصوص افغان ٹرانزٹ کوریڈور استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 10 سالہ معاہدہ 28 اکتوبر 2010ء کو کابل میں ہوا تھا۔ معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز 12 فروری 2011 کو ہوا تھا، 10سالوں میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے 8 لاکھ 32 ہزار 819 کنٹیرز پاکستان سے گزرے۔ اسی عرصے میں 33 ارب ڈالرز مالیت کا سامان پاکستان سے گزرا۔ 10 سال میں 30 فیصد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان کے ذریعے ہوئی۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاہدہ 11 فروری 2021ء کو ختم ہوگیا تھا۔
البتہ کابل کی سابق حکومت کے ساتھ کشیدہ سیاسی تعلقات اور اس کے مبینہ طور پر بھارت کی جانب جھکاؤ کی وجہ سے افغانستان کو پاکستان کے فضائی راستوں کے ذریعے تجارت کی اجازت نہیں تھی۔خیال رہے کہ اگست میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ملک شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے اور امریکہ نے بھی اس کے لگ بھگ 10 ارب ڈالر منجمد کر دیے ہیں۔
تاہم پاکستان اب تک انسانی امداد کے درجنوں ٹرک افغانستان بھیج چکا ہے جس میں خوراک، ادویات بھی شامل تھیں۔یہی نہیں بلکہ پاکستان نے افغان تاجروں اور کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے افغانستان سے درآمد کیے جانے والے پھلوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ یہ قدم پاکستان کے لیے افغان برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گا۔اسی طرح اسلام آباد نے پڑوسی ملک کو پولٹری مصنوعات کی برآمدات پر عائد پابندی بھی ختم کردی ہے۔ جس سے یہ امید ہے کہ وہاں پولٹری کی قیمت میں کمی آئے گی عوام کو تازہ مرغی اور انڈوں کی فراہمی یقینی ہو گی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved