ملالہ یوسفزئی اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی افغان خواتین نے 17 اکتوبر 2021ء کو طالبان حکومت کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے طالبان لڑکیوں کی تعلیم سے پابندی کا فوری خاتمہ کریں اور انہیں سکول جانے کی اجازت دیں۔
طالبان کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ دنیا کا واحد ملک افغانستان ہے جہاں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی ہے۔ اپنے خط میں ملالہ یوسفزئی نے مسلم ممالک کے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ طالبان کو سمجھائیں کہ اسلام میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی نہیں۔خط میں جی 20 ممالک کے سربراہان سے افغان بچوں کی تعلیم کیلئے فوری طور پرفنڈز جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق خط کے ساتھ منسلک پٹیشن پر اب تک ساڑھے 6 لاکھ سے زائد دستخط ہو چکے ہیں۔
Afghan women are speaking out for themselves and demanding their right to learn. We must stand with them.
Sign the open letter @ZarqaYaftali, @ShaharzadAkbar and I wrote calling on Taliban, G20 and Muslim leaders to take action and #LetAfghanGirlsLearn. https://t.co/5crbnThPHD
— Malala (@Malala) October 17, 2021
یاد رہے کہ طالبان نے حکومت قائم کرنے کے کچھ روز بعد سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر لڑکیوں کے سکول جانے پر پابندی عائد کر دی تھی، طالبان حکام کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی صوتحال بہتر ہوتے ہی شرعی قوانین کے تحت لڑکیوں کے سکولز دوبارہ کھول دئیے جائیں گے۔ طالبان حکومت کی جانب سے لڑکیوں کے سکول بند کرنے کے ایک مہینے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد ملالہ کی جانب سے یہ خط لکھا گیا ہے۔