بالی وڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کے گھر فروخت ہونے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مہینے کورونا بندشوں کے باعث امیتابھ بچن نے کام نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی۔ جس کے چند دن بعد ہی امیتابھ بچن کا گھر فروخت ہونے کی خبریں سامنے آئیں تو ان کے مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ شاید یہ ان کے مالی حالات کی وجہ سے ہوا ہے۔
لیکن بھارتی میڈیا کے مطابق امیتابھ بچن نے دارالحکومت دہلی کے علاقے گل مہر پارک میں قائم اپنا خاندانی گھر بیچا ہے، جس کے علاوہ ممبئی میں بھی ان کے پاس 5 بنگلے ہیں، اور دہلی والا گھر بھی مالی حالات کی وجہ سے نہیں بیچا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امیتابھ بچن اپنے والد ہری ونش بچن اور والدہ تیجی بچن کے ہمراہ اس گھر میں رہتے تھے جسے انہوں نے اپنے فیملی دوست ایونی بدر کو 23 کروڑ روپے میں فروخت کیا ہے۔ ایونی بدر بھارت کے معروف تاجر ہیں، اور ان کے خاندان کی بچن خاندان سے پرانی دوستی ہے، اور وہ دہلی میں ہی مقیم ہیں۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ امیتابھ بچن نے اسی وجہ سے یہ گھر اپنے والدین کے دوست کی فیملی کو فروخت کیا ہے۔
گھر کے نئے مالک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امیتابھ بچن برسوں سے ممبئی میں مقیم ہیں، ان کے والدین بھی امیتابھ کے جانے کے بعد ان کے ساتھ ممبئی شفٹ ہو گئے تھے، اور یہ بنگلہ برسوں سے خالی پڑا تھا۔
ایونی بدر کا کہنا ہے کہ وہ اس گھر کو گرا کر دوبارہ تعمیر کریں گے، کیونکہ یہ عمارت اب بہت پرانی ہو چکی ہے۔ ایونی بدر کا کہنا تھا کہ ہم اس علاقے میں برسوں سے مقیم ہیں، اور ہمیں ضرورت کے تحت مزید پراپرٹی کی تلاش تھی جو ہمیں بچن خاندان نے فراہم کر دی ہے۔