چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن (CASC) کی رپورٹ کے مطابق چین نے گذشتہ روز پہلی بار دنیا کے سب سے بڑے اور تکنیکی طور پر جدید ترین ٹھوس ایندھن والے راکٹ انجن کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
A monolithic solid rocket motor with the largest thrust in the world, independently developed by #China, was successfully tested on Tuesday. pic.twitter.com/zovr4SOgJl
— CGTN (@CGTNOfficial) October 19, 2021
چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کا کہنا ہے کہ اس ٹھوس ایندھن والے راکٹ کا انجن 3.5 میٹر چوڑا ہے جو کہ 500 ٹن طاقت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جوکہ مائع انجن کی نسبت 4 گنا زیادہ طاقت ہے۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ اسی طرح کا دوسرا راکٹ انجن ابھی تکمیل کے مراحل میں ہے جو کہ 1000 ٹن طاقت پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو گا۔
چینی نشریاتی ادارے ساؤتھ چائینہ مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ انجن جوہری صلاحیت کے حامل راکٹوں کی ملٹری سائٹس اور دیگر جگہ منتقلی کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ انجن اب سے پہلے استعمال کئے جانے والے تمام راکٹ انجنوں سے بڑا ہے اور اس طرح کے مزید تجربے بھی مستقبل قریب میں کئے جائیں گے۔چینی حکام کا کہنا ہے کہ مائع ایندھن کے حامل انجنوں کی بجائے اب ٹھوس انجنوں کے تجربات کئے جائیں گے جن کا سیٹلائیٹ ٹیکنالوجی کیلئے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔