بھارت میں کورونا پابندیوں کے باعث بیروزگاری اور مالی مشکلات کی پریشانیوں سے دلبرداشتہ ہو کر 2020ء میں 8 ہزار افراد نے خود کشی کی۔
بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے قانون سازوں کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر میں اچانک لاک ڈاؤن کے باعث بیروزگاری اور لوگوں کی مالی مشکلات میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔
پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جونیئر وزیر برائے امور داخلہ نتیانند رائے نے بتایا کہ 2020ء میں 8761 افراد نے بیروزگاری، قرضوں اور مالی مشکلات کے باعث خود کشی کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2018ء سے 2020ء کے دوران مالی بحران کے باعث 25 ہزار 251 افراد اپنی زندگی کا خود کاتمہ کر چکے ہیں۔
حکومت وزیر کا پارلیمنٹ سے خطاب میں کہنا تھا کہ لوگوں کی بیروزگاری اور مالی مشکلات جیسے مسائل دور کرنے کیلئے حکومت نے فلیگ شپ بشمول ڈیجیٹلائزیشن، صفائی، ہاؤسنگ، انفراسٹرکچر اور صنعت و دیگر پروگرام شروع کئے ہیں، جن سے یہ مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی بھارتی ریاست اترپردیش کے تاجر راجیو نے بھی مودی کی معاشی پالیسیوں سے تنگ آ کر مالی مشکلات کے باعث اپنی اہلیہ سمیت فیس بک پر لائیو خودکشی کر لی تھی۔