آئیلن گو کی پیدائش امریکہ میں ہوئی لیکن انہوں نے بیجنگ اولمپک مقابلوں میں چین کی نمائندگی کا فیصلہ کیا۔
بیجنگ ونٹر اولمپکس 2022ء میں آئیلن گو نے فریسکی بگ ایئر مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد دنیا کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 فروری کو جب آئیلن نے گولڈ میڈل جیتا تو تو چین کی سوشل میڈیا سائٹ ویبو کریش کر گئی، کیونکہ ان کے مداحوں کی ایک بڑی تعداد ان کے متعلق معلومات کیلئے انٹرنیٹ پر سرچ بھی کر رہی تھی، اور انہیں ویبو پر مبارکباد کے پیغامات بھی بھیجے جا رہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق آئیلن گو سپورٹس کے ساتھ ماڈلنگ بھی کرتی ہیں، اور ان دنوں اپنی شہریت کے سوالات کی وجہ سے وہ توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
آئیلن کے والد امریکہ جبکہ والدہ چین سے تعلق رکھتی تھیں، اور اسی وجہ سے چینی زبان روانی سے بولنے کے باعث چین میں ٹی وی اشتہارات، بل بورڈز بلکہ دودھ کے ڈبوں کے اوپر بھی انہی کا چہرہ نظر آ رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وہ چینی اور مغربی ممالک سمیت کم از کم 23 برانڈز کی نمائندگی کرتی ہیں، جس کی بدولت صرف گزشتہ ایک برس میں وہ 20 کروڑ یوآن سے زیادہ کمانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ حالیہ گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ان کی آمدن اور مقبولیت میں بے پناہ اضافے کی توقع کی جا رہی ہے، کیونکہ ابھی سے دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں نے ان سے رابطے کرنا شروع کر دئیے ہیں۔
گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ایک صحافی نے ان سےسوال پوچھا کہ چینی ایتھلیٹ اور امریکی پس منظر کے ساتھ دونوں ممالک کو خوش رکھنا کتنا مشکل ہے۔ اس کے جواب میں آئیلن کا کہنا تھا کہ میں کسی کو خوش رکھنے کی کوشش نہیں کرتی، میں صرف ایک 18 سال کی لڑکی ہوں اور اپنی بہترین زندگی گزار رہی ہوں۔