متحدہ عرب امارات اور عمان میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کا میلہ سج چکا ہے جس میں دنیا بھر کے بہترین کھلاڑی اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ان بہترین کھلاڑیوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے ملک کے لیے آخری بار ورلڈ کپ میں نمائندگی کر رہے ہیں، آئیے ایسے ہی چند کھلاڑیوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں جو اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں۔
محمد حفیظ (پاکستان)
محمد حفیظ کو کرکٹ کی دنیا میں پروفیسرکہا جاتا ہے، 41 سالہ سابق پاکستانی کپتان کرکٹ میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔وہ اپنی بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بولنگ سے کسی بھی میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔ متوقع طور پر ان کا یہ آخری ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔
شعیب ملک (پاکستان)
پاکستان کے سابق کپتان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں انجرڈ صہیب مقصود کی جگہ آخری موقعے پر شامل کیا گیا اور وہ اس انتخاب کو درست ثابت کرنے کے لیے بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔
آسٹریلوی کھلاڑی اسٹیو اسمتھ کی طرح شعیب ملک نے بھی بحیثیت اسپنر اپنا کریئر شروع کیا تھا، آہستہ آہستہ ان کی بیٹنگ میں نکھار آتا رہا اور اس وقت 39 برس کی عمر میں بھی وہ اپنے بلے سے رنز اُگلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جس کا ثبوت انہوں نے رواں برس پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن، کشمیر پریمیئر لیگ اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں دیا۔متوقع طور پر ان کا بھی یہ آخری ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔
کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی کرس گیل نہ صرف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سینچری بنانے والے پہلے کھلاڑی تھے بلکہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ کارنامہ دو مرتبہ سر انجام دینے والے پہلے کھلاڑی بھی ہیں۔ متوقع طور پر ان کا بھی یہ آخری ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔
ڈین کرسچن (آسٹریلیا)
اڑتیس سال کی عمر میں ڈین کرسچن نے آسٹریلیا کی ون ڈے ٹیم میں سات اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں چار برس بعد کم بیک کیا اور اس بات کا ثبوت دیا کہ عمر سے کچھ نہیں ہوتا، اگر کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا حوصلہ ہے تو کسی بھی عمر میں ملک کی نمائندگی کر سکتا ہے۔ متوقع طور پر ان کا بھی یہ آخری ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔