کورونا وائرس کی بوسٹر ڈوز لگوانے والے شوہر سے بیوی نے طلاق لینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مغربی ممالک کو ان دنوں کورونا پابندیوں اور ویکسین کو لازمی قرار دینے کے فیصلوں کے خلاف شدید عوامی احتجاج کا سامنا ہے۔ نیوزی لینڈ میں ہونے والے عوامی احتجاج میں دلچسپ ماحول اس وقت بنا جب انتظامیہ نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اونچی آواز میں گانے لگا دئیے۔ مظاہرین نے ابتدائی طور پر بیزاری کا اظہار کیا لیکن اس کے ساتھ ہی وہ انتظامیہ کی چال کو سمجھ گئے اور گانوں پر ڈانس کرنا شروع کر دیا۔
برطانوی جریدے ڈیلی میل کے مطابق نیوزی لینڈ میں کورونا کی بوسٹر ڈوز کو لازمی قرار دئیے جانے کے خلاف شدید عوامی احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت بوسٹر ڈوز کو لازمی قرار نہ دے، اس کا فیصلہ عوام کی صوابدید پر چھوڑ دے، جو افراد بوسٹر ڈوز لگوانا چاہیں، انہیں لگا دی جائے، جو نہ لگوانا چاہیں ان پر پابندیاں عائد نہ کی جائیں۔
مظاہرے میں شریک ایک عورت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے خاوند نے مجھ سے مشورہ کئے بغیر کورونا کی بوسٹر ڈوز لگوا لی ہے، اور میں اس سے علیحدہ ہو چکی ہوں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ میں اب اس کے ساتھ نہیں رہوں گی، اور طلاق کیلئے عدالت سے رجوع کروں گی۔ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ میرا شوہر بوسٹر ڈوز لگوا کر ویسے بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کر چکا ہے، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ بوسٹر ڈوز کے بعد وہ مر جائے گا، لیکن میں اپنے پوتے کو دیکھنے کیلئے زندہ رہنا چاہتی ہوں۔