موسم گرما میں متعدد پھل بازاروں میں ملتے ہیں، جن میں سے بیشتر ہی لوگوں کو پسند بھی ہوتے ہیں اور ایسا ہی ایک پھل آلو بخارہ ہے۔
ہر موسم اپنی ساتھ مختلف پھل اور سبزیاں لے کرآتا ہے حیرت انگیز طور پران میں نہ صرف مجموعی صحت کے لئے بے پناہ افادیت ہوتی ہے بلکہ اسی موسم میں ہونے والی بیماریوں کے لئے دوا کا کام بھی کرتی ہے۔موسم گرما میں یوں تو کئی پھل آتے ہیں جنہیں لوگوں کی بڑی تعداد پسند کرتی ہیں انہیں میں آلو بخارہ بھی شامل ہیں۔ اس حیرت انگیز پھل کی سب اچھی بات یہ ہے کہ یہ خشک حالت میں سارا سال دستیاب ہوتا ہے۔لوگوں کی اکثریت خیال ہے کہ آلو بخارہ اپنے کھٹے میٹھے ذائقہ کی بنا پرہاضمہ کے لئے مفید ہے لیکن اس میں ایسے صحت بخش اجزاپائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی مضبوطی کے ساتھ مجموعی صحت کے لئے بے انتہا مفید ہے۔
امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے۔امریکا کی مشہور پین اسٹیٹ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق آلوبخارے کوغذا میں شامل رکھنا خواتین کی ہڈیوں کے حجم میں کمی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔اس پھل میں پائے جانے والے اجزاء اندرونی ورم اور تکسیدی تناؤ کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور یہ دونوں عناصر ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ بڑھتی عمر کے ساتھ خواتین میں ایسٹروجن نامی ہارمون کی سطح کم ہونے کی بنا پر تکسیدی تناؤاو ورم میں اضافہ ہوتا ہے جو ہڈیوں کے کمزور ہونے کا باعث بنتا ہے۔ تاہم غذا میں آلو بخارہ کا استعمال اس عمل کو ریورس یا سست کرکے ہڈیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
محققین کے مطابق ہڈیوں کی کمزوری اور بھر بھرے پن جیسے اسٹیوپروسس کہا جاتا ہے کا عارضہ کسی بھی عمر میں لاحق ہو سکتا ہے مگر50 سال کی عمرکی خواتین میں یہ مسئلہ بہت عام ہے۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 20 کروڑ سے زیادہ خواتین اس بیماری کا شکار ہیں اور ہر سال اس کی وجہ سے 90 لاکھ فریکچرہوتے ہیں۔اس بیماری کے لئے کئی طرح کے علاج اور ادویات موجود ہیں لیکن ماہرین کے مطابق اب غذا کے ذریعے ہی علاج پر توجہ دی جارہی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ سبزیاں اور پھل حیاتیاتی مرکبات جیسے فینولک ایسڈ، فلیونوئڈز اورکیروٹنز سے بھرپور ہونے کی بناپر ہڈیوں کی کمزوری سے بچانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔
ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ 40 برس کی عمر کے بعد ہڈیاں پرانے خلیات کے خاتمے اور نئے خلیات بننے کے عمل میں سست روی کا شکار ہوجاتی ہیں جس کے پیچھے کئی محرکات بشمول ورم اور تکسیدی تناؤ کار فرما ہوتے ہیں۔آلو بخارہ پر کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق اس پھل میں منرلز، وٹامن کے، فینولک مرکبات اور غذائی فائبر صحت کے لئے بے حد مفید ہوتے ہیں اور یہ کئی طرح کے منفی اثرات کے مقابلے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس تحقیق کے دوران اس قبل کی جانے والی تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ بھی کیاگیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اس پھل کو غذا میں شامل رکھناورم اور تکسیدی تناؤ کوکم کرکے ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اس تحقیق کے دوران کلینکل ٹرائلز سے یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ 100 گرام آلو بخارہ (خشک یا تازہ) ایک برس تک غذا میں شامل رکھنے سے کہنی اور زیریں ریڑھ کی ہڈیوں کی کثافت بہتر ہوتی ہے۔جبکہ 50 سے 100 گرام آلو بخارے کا 6 ماہ تک باقاعدہ استعمال ہڈیوں کے حجم میں کمی کی روک تھام میں مدد فراہم کرتا ہے۔آلو بخارہ ورم کش خصوصیات کی بناپر جوڑوں کے امراض کے شکار افراد کے لئے بھی بے مفید ہے۔ جبکہ صحت مند افراد اس کا استعمال کر کے ہڈیوں کو 20 فیصد زیادہ مضبوط بنا سکتے ہیں۔
اپنی ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھیں، اس پھل کو غذا میں ضرور شامل کریں
16
فروری 2022