امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چین اور تائیوان کے متعلق واشنگٹن کی پالیسی نہیں بدلی، اگر چین نے حملہ کیا تو تائیوان کا بھرپور دفاع کریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ تائیوان کے بارے میں نہ اپنے نظریات بدلے گا نہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹے گا، چین کے ساتھ سرد جنگ نہیں چاہتے لیکن چین یہ جان لے کے اس کے تائیوان پر حملے کی صورت میں تائیوان کا بھرپور دفاع کریں گے۔
امریکی صدر نے خبردار کیا کہ چین کے سمیت روس اور پوری دنیا جانتی ہے کہ امریکہ کے پاس سب سے زیادہ طاقتور فوج ہے، ہمیں اس کی فکر نہیں کہ کون ہمارے مقابلے میں طاقتور فوج کھڑی کر رہا ہے، لیکن چین کو اس بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ غلط سرگرمیوں کا حصہ بن رہا ہے جس میں وہ کوئی سنگین غلطی کر بیٹھے گا۔
US President Joe Biden says the US is committed to coming to Taiwan’s defense if it comes under attack from China — a stance that seems in opposition to America’s stated policy of ‘strategic ambiguity.’ https://t.co/90EctTaK9j
— CNN Philippines (@cnnphilippines) October 22, 2021
امریکی صدر نے کہا کہ میں نے چینی صدر شی چنگ پنگ کے ساتھ دنیا کے کسی بھی لیڈر سے زیادہ وقت گزارا ہے، میں انہیں سمجھانا چاہتا ہوں کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ سرد جنگ یا طویل تنازعہ نہیں چاہتا، لیکن چین کو یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ امریکہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
یاد رہے کہ چینی صدر نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ تائیوان کو بہت جلد چین کا حصہ بنا لیں گے کیونکہ تائیوان چین ہے اور چین تائیوان ہے، جبکہ تائیوان کی صدر کا کہنا تھا کہ اپنی سرزمین کا بھرپور دفاع کریں گے۔ ان بیانات کے بعد کشیدگی میں اضافے کے باعث چین کے درجنوں جنگی طیاروں نے تائیوان کے ساتھ فضائی سرحدی علاقوں ائیر ڈیفنس آئی ڈینٹفی کیشن زون (AIDZ) میں پروازیں کیں اور چینی حکام نے اپنے دفاع کے عزم کو دہرایا کیونکہ چین تائیوان کا اپنا حصہ سمجھتا ہے۔