شاہ رخ خان پھر مشکل میں، قتل کے مقدمے کا سامنا

18  فروری‬‮  2022

بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کو 2017ء میں فلم رئیس کی تشہیر کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کے مقدمے کا سامنا ہے، جس کیلئے ذیلی عدالتوں میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

بھارتی جریدے این سی آر کی رپورٹ کے مطابق بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کیلئے ایک نئی مشکل کھڑی ہو گئی ہے، 2017ء میں فلم رئیس کی تشہیری مہم کے دوران ایک شخص کی ہلاکت پر ان کے خلاف ذیلی عدالتوں میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

واقعہ کیا ہے؟

بھارتی جریدے این سی آر کے مطابق اگست 2017ء میں شاہ رخ خان نے اپنی فلم رئیس کی پروموشن کے سلسلے میں کرنتی ایکسپریس سے ممبئی سے دہلی جانے کا فیصلہ کیا، اور اسی غرض سے وہ ریلوے سٹیشن پہنچے۔ شاہ رخ خان کو اچانک ریلوے سٹیشن پر دیکھ کے ان کے مداح وہاں بڑی تعداد میں جمع ہو گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شاہ رخ خان نے وہاں اپنے روائتی انداز میں شرٹ پھینکی جو ہجوم میں موجود افراد نے پکڑنے کی کوشش کی، تو وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ شائقین کا ہجوم اتنا بڑھ گیا کہ اس کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا، جس کے باعث ایک شخص ہلاک ہو گیا۔متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شاہ رخ خان کی ریلوے بکنگ نہیں تھی، انہیں اس کے بغیر اسٹیشن نہیں آنا چاہیے تھا۔

ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ گجرات کی ذیلی عدالت ودودارا میں شاہ رخ خان پر مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ شاہ رخ خان کی اسٹیشن آمد کے باعث ان کی ہلاکت ہوئی ہے۔

شاہ رخ خان کے وکیل نے گجرات کی ذیلی عدالتوں میں اپنے خلاف متفرق مقدمات کو خارج کرنے کیلئے گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، جس میں دلائل کے بعد عدالت کا کہنا ہے کہ جان بحق ہونے والا شخص دل کا مریض بھی تھا، شاہ رخ خان پر قتل کا جرم ثابت نہیں ہوتا۔ عدالت نے ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو کہا کہ اگر آپ لوگ راضی ہیں تو عدالت شاہ رخ خان کو آپ سے معافی مانگنے کا حکم صادر کر سکتی ہے۔

مقدمے کے آئندہ سماعت 24 فروری کو مقرر کی گئی ہے، لیکن سوشل میڈیا پر یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ اگر متاثرہ فریق رضا مند ہو بھی گئے تو کیا شاہ رخ خان ان سے معافی مانگیں گے یا نہیں؟

یاد رہے کہ شاہ رخ خان کو حال ہی میں اپنے بیٹے آریان خان کی منشیات کیس میں ضمانت کے بعد قانونی شکنجوں سے کچھ ریلیف ملا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved