پاکستان نے افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر پانچ ارب روپے کی امداد فراہم کرنے کااعلان کیا ہے جس میں ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء شامل ہوں گی۔
پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ کابل میں حکومت پاکستان کی جانب سے پانچ ارب روپے کی امدادی اشیا افغانستان کو فراہم کرنے کا اعلان کیا ہےجس میں ادویات اور خوراک شامل ہوگی۔
محمد صادق کا کہنا تھا کہ افغانوں کی آسانی کیلئے گیٹ پاس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، طبی بنیادوں پر پاکستان آنیوالے افغانی شہریوں کو ویزا آن آرائیول دیا جائے گا اورکورونا کے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط بھی ختم کر رہے ہیں۔ افغان تاجروں کو طورخم آمد پر ایک ماہ کا ویزا دیا جائے گا جبکہ طورخم بارڈر 24 گھنٹے تجارت کیلئے کھلا رہے گا۔
2/4
– Patients will be issued on-arrival visas at Torkham.
– PCR test requirement for Afghans coming to Pakistan via Torkham has been abolished.
– Afghan traders will be given one-month on-arrival visas at Torkham.
-Torkham border will remain open 24 hours for trade.— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) October 21, 2021
پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی تجارتی سطح پر بھی مدد کرے گا، پیدل بارڈر کراس کرنے والے مسافروں کیلئے بارڈر روزانہ 12 گھنٹے کیلئے کھولا جائے گا، بارڈرسے صرف ویزہ رکھنے والے افراد ہی آسکیں گےجبکہ افغان ٹرک کراچی میں داخلے کی اجازت بھی دی جائے گی۔
پاکستانی سفارتخانہ افغانستان کی کاروباری شخصیات کو پانچ سال کا ویزہ دے گا جبکہ افغانستان سے پاکستان آنےو الے پھل اور سبزیوں پر ڈیوٹی نہیں ہوگی۔
4/4
– Fruits and vegetables coming to Pakistan from Afghanistan will not be subject to duty.
– Pakistan Embassy in Kabul will issue multi-entry visas for businessmen up to 5 years.— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) October 21, 2021