علی ظفر کیس میں عدالت نے میشا شفیع کی عدم حاضری پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میشا شفیع نے عدالت کو مذاق بنایا ہوا ہے، اور وہ عدالت کیساتھ چھپن چھپائی کھیل رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے کی گزشتہ سماعت کا چار صفحاتی تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے میشا شفیع کی عدم حاضری پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ میشا شفیع نے قانون اور انصاف کے عمل کو مذاق بنایا ہوا ہے، میشا شفیع عدالت کیساتھ چھپن چھپائی کھیل رہی ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ میشا شفیع اور ماہم جاوید کی عدالت میں عدم حاضری کے باعث کیس کا ٹرائل بری طرح متاثر ہورہا ہے، اس لئے میشا شفیع اور ماہم جاوید کی جانب سے حاضری معافی اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع اور ماہم جاوید کو آخری موقع دیا جاتا ہے، اور ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں، عدالت نے اداکارہ عفت عمر کی بھی حاضری سے معافی کی درخواست مسترد کردی۔ علاوہ ازیں ملزمان علی گل پیر اور لینا غنی نے چالان سے بریت کی درخواست دائر کی تھی ملزمان نے درخواست میں قانون کے مطابق بات نہیں کی اس لئے ان کی بریت کی درخواستیں بھی مسترد کی جاتی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عدم حاضری پر عدالت میشا شفیع کے وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔