سندھ پولیس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سندھ پولیس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح عام افراد کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح اس وقت پاکستان کو بھی کورونا کی زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم اومیکرون کا سامنا ہے جو بدقسمتی سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو متاثر کر رہی ہے۔
اگر اومیکرون سے ہٹ کر کورونا پر نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہوگا کہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ وبا کا گڑھ رہا اور یہاں تیزی سے لوگ کورونا کا شکار ہوئے۔
یہی وجہ ہے کہ سندھ میں عام لوگوں کے مقابلے پولیس اہلکار سب سے زیادہ کورونا کا شکار ہوئے اور ان کے وبا سے متاثر ہونے کی شرح عام افراد سے تقریبا 8 گنا زیادہ رہی۔
پولیس اہلکار فرنٹ لائن ورکر کے طور پر لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں موجود تھے اور ان کا سامنا ہر طرح کے افراد سے ہوتا تھا، اس لیے ان کی کورونا سے متاثر ہونے کی شرح بھی عام افراد سے زیادہ رہی ہے۔
پاکستان میں ہر 160 افراد میں سے ایک شخص کورونا کا شکار ہوا اور مجموعی طور ملک کی محض نصف سے کچھ زیادہ آبادی وبا کا شکار ہوئی مگر اس کے برعکس سندھ پولیس میں کورونا تیزی سے پھیلا اور پولیس اہلکاروں کے کورونا میں شکار ہونے کی شرح عام پاکستانیوں کے مقابلے 8 فیصد زائد ریکارڈ کی گئی۔