روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے طالبان کے ایک اہم مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے منجمد مالیاتی اثاثے فوری طور پر بحال کریں،مزید ان کا کہنا تھا کہ افغان تصفیے میں پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق روس کے شہر سوچی میں والڈائی ڈسکشن کلب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدرپیوٹن نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار وہ مغربی ممالک ہیں جو 20 سال تک وہاں لڑتے رہے ہیں۔ اور سب سے پہلا کام جو مغربی ممالک کو کرنا چاہیے وہ میرے خیال میں افغان اثاثوں کی بحالی ہے تاکہ افغانستان کو سماجی واقتصادی مسائل کو حل کرنے کے ذرائع حاصل ہوں ۔
Putin backs Taliban in its demand to unfreeze assets https://t.co/JB28v6Lxwv pic.twitter.com/xoAWiTFGIS
— ANADOLU AGENCY (@anadoluagency) October 22, 2021
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اقتصادی مسائل بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔روسی صدر نے طالبان کی افغانستان میں داعش اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف نبردآزما ہونے کی کوششوں کی تعریف کی ۔انہوں نے افغان تصفیے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کے اہم ترین کرداروں میں سے ایک ہے۔
روسی صدر پیوٹن نے امریکی صدر جو بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ درست ہے۔انہوں نے افغانستان سے فوجیں واپس بلوا کر صحیح کام کیا۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ روس پرامن ، ترقی پذیر افغانستان کو دہشت گردوں کے خطرے اور منشیات کی سمگلنگ سے پاک رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس کیلئے افغانستان کی معیشت کی بحالی میں مدد کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انخلاءمختلف طریقے سے کیا جا سکتا تھا ، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا ، ہر چیز اپنی جگہ پر آ جائے گی، جہاں تک سیکیورٹی میں بہتری کے معاملات ہیں اس کیلئے روس کے قانون نافذ کرنے والے ادارے متعلقہ افغان ڈھانچے کے ساتھ ضروری رابطہ رکھیں گے۔