افریقہ کے ملک سوڈان کی وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ ملک کی افواج نے وزیراعظم کو فوجی بغاوت کی حمایت نہ کرنے پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔
وزارت اطلاعات نے فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا کہ افواج نے سوڈان کی حکومتی کونسل کے سویلین اراکین اور وزرا کو بھی حراست میں رکھا ہوا ہے۔ بغاوت کی حمایت نہ کرنے پر آرمی فورس نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو حراست میں لے کر ایک نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔پیغام میں یہ بھی بتایا گیا کہ انٹرنیٹ سروسز کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور دارالحکومت خرطوم سے منسلک پل اور سڑکیں بھی بند کردی گئیں ہیں۔فوجی بغاوت پر شہری مشتعل ہو کر سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلائے۔
اس سال ستمبر 21 کی بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد اکتوبر میں ٹینشن ایک بار پھر زور پکڑ گئی اوراختلافات بڑھنے لگ گئے۔ گذشتہ ہفتے ہزاروں کی تعداد میں سوڈانی مختلف شہروں میں سڑکوں پر آگئے اور یہ مطالبہ کیا کہ طاقت کا اختیار سویلینز کے پاس ہو۔
امریکا کا سوڈان میں فوجی بغاوت پر تشویش کا اظہارامدادروکنے کی دھمکی
سوڈان میں فوجی بغاوت پر امریکا نے اظہار تشویش کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے سوڈان کی امداد خطرے میں پڑ سکتی ہے افریقہ کیلئے امریکی خصوصی نمائندے جیفری فیلٹ مین کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوجی بغاوت کی اطلاعات پر امریکا کو تشویش ہے۔