لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں میوزیکل ویڈیو شوٹ کرنے کے کیس میں عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور اداکار بلال سعید کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے صبا قمر اور بلال سعید کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں فرد جرم کی کاروائی کیلئے 16 مارچ 2022ء کو طلب کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ صبا قمر اور بلال سعید نے میوزک کیساتھ “قبول” کی ویڈیو مسجد وزیر خان میں اگست 2020ء میں شوٹ کی تھی، جس پر ان کے خلاف مسجد کا تقدس پامال کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
دوران سماعت دلائل میں صبا قمر کے وکیل نے کہا کہ شوٹنگ کے 10 روز بعد مقدمہ دائر کیا گیا، محکمہ اوقاف کی تحقیقاتی رپورٹ بھی میرے موکل کے حق میں ہے، کیونکہ محکمہ اوقاف کے ریجنل منیجر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسجد میں کوئی غیر اخلاقی عمل نہیں ہوا، اور نہ ہی شوٹنگ کے دوران کوئی غیر اخلاقی لباس زیب تن کیا گیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جسے بعد ازاں سناتے ہوئے ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
یاد رہے کہ “قبول” ویڈیو میں صبا قمر اور بلال سعید کے نکاح کی شوٹنگ مسجد وزیر خان میں کی گئی تھی، لیکن ان پر الزام تھا کہ انہوں نے مسجد کی حدود میں رقص بھی کیا ہے۔صبا قمر اور بلال سعید کا رقص کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ صرف نکاح کی شوٹنگ مسجد میں کی گئی، جس کیلئے باقاعدہ انتظامیہ سے اجازت لی گئی تھی۔
صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف کاروائی کیلئے ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو نے عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں عدالتی حکم پر دفعہ 295 (پ) کے تحت دونوں کیخلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔