ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست اور پاکستان کی جیت کا جشن منانے والے کشمیری طلباپر مودی سرکار نے دہشت گردی کے مقدمات درج کر دئیے۔
خلیجی جریدے الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کشمیر پولیس نے یہ 2 مختلف مقدمات “ان لا فل ایکٹیویٹیز پری وینشن ایکٹ” (UAPA) کے تحت درج کئے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابھی ابتدائی طور پر مقدمے میں کسی کو نامزد تو نہیں کیا گیا کیونکہ جشن منانے والے طلباء کی تعداد کا ابھی تک تعین نہیں کیا جا سکا، البتہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سری نگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور شیرکشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے جشن منانے والے طلباء کو تحقیقات کے ساتھ ساتھ ان مقدمات میں نامزد کیا جائے گا۔ مقدمات میں یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ ان جشن منانے والے طلباء نے پاکستان کی جیت کا جشن منا کر ہندوستان کے قومی جذبات کی توہین کی ہے۔
Police in Indian-administered Kashmir have filed criminal cases under a stringent anti-terror law against the students of two medical colleges in the region for celebrating Pakistan’s #T20WorldCup victory against India ⤵️ https://t.co/HhXzPZ4nUM
— Al Jazeera English (@AJEnglish) October 26, 2021
پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان طلباء کے خلاف شدید ردعمل آنے کی وجہ سے مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے جہاں کچھ افراد کا پرزور مطالبہ ہے کہ ان طلباء کو پاکستان بھیج دیا جائے اور مستقبل میں ان طلباء پر کسی بھی سرکاری نوکری کیلئے پابندی لگائی جائے۔
یاد رہے کہ 2014ء میں بھی پاکستان کی ایشیاء کپ میں جیت پر جشن منانے والے اترپردیش کے کالج میں زیرتعلیم 60 کشمیری طلباء کو معطل کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر کے دارلحکومت سری نگر میں پاک بھارت کرکٹ میچ کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے طلباء پر انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے حملہ کر کے متعدد طلباء کو زخمی کر دیا تھا۔ آج بھارت میں پاکستان کی جیت کا جشن منانے والی خاتون ٹیچر کو بھی نوکری سے نکال دیا گیا ہے جبکہ سابق کرکٹر گوتم گھمبیر اور سہواگ نے نئی دہلی میں پاکستان کی جیت پر خوشی منانے والوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔