کشمیریوں کے حق خودارادیت تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، وزیراعظم

27  اکتوبر‬‮  2021

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلے کے حل کے لیے اپنی قرارداوں پر عمل کروائے۔
یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہکہ کشمیری دنیا کے تمام آزادی پسند لوگوں کے لیے مشعل راہ ہیں، کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کا مطلب محکوم کشمیریوں کو آزادانہ اپنی خواہشات کے مطابق مستقبل کے تعین سے روکا جانا ہے لیکن بھارتی قابض افواج کی 7 دہائیوں کی جبری حکمرانی کے باوجود کشمیری مضبوط ہیں۔ ہم کشمیری عورتوں اور بچوں کے عزم وحوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں۔کشمیری دنیا کے تمام آزادی پسند لوگوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت اس وقت آر ایس ایس کے نظریہ پر عمل کر رہا ہے،جس میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائی کے ساتھ کشمیر میں ظلم کیا جارہا ہے بھارت نے کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا ہوا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی طرف سے ڈومیسائل قوانین متعارف کروانا اس بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کے بارے میں زمینی حقائق کو تبدیل کرنے کے بھارتی ارادوں کی عکاسی کرتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ دو سالوں میں ان تمام غیر قانونی بھارتی اقدامات کی سختی سے مخالفت کی ہے اور مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی واضح حمایت کی ہے۔ پاکستان نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت ہر فورم پر اور دو طرفہ طور پر اہم عالمی رہنماؤں اور ممالک کے ساتھ اٹھایا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 55 سالوں میں پہلی بار جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے زیرغور لایا ہے۔ سلامتی کونسل نے تین بار اس تنازعہ کو اٹھایا ہے اور اس طرح جھوٹ پر مبنی ہندوستانی دعوے کو رد کیا ہے کہ یہ ہندوستان کا “اندرونی” معاملہ ہے۔
یاد رہے27 اکتوبر1947 کشمیریوں کے لیے ایک تاریک ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، اس روز اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کی کشمیری عوام کی امنگوں اور آرزوؤں کا گلا گھونٹتے ہوئے بھارت نے غیرقانونی طورپر جموں و کشمیر پر قبضہ کیا تھا۔1947ء میں تقسیم ہند کے وقت ریاستوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ استصوابِ رائے سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔ کشمیریوں کی مقامی قیادت نے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندو ہونے کی وجہ سے ساز باز کر کے ہندوستان کے ساتھ ایک جعلی معاہدہ کیا جس کی قانونی و تاریخی حیثیت ثابت شدہ نہیں۔ بھارت نے 27 اکتوبر 1947ء کو عوامی بغاوت سے خائف مہاراجہ کی ایماء پر ریاستی عوام کے حق خودارادیت کو پامال کرتے ہوئے اپنی فوجیں سرینگر کے ہوائی اڈے پر اتاریں اور ریاست کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔ یہ نہ صرف نہتے کشمیری عوام پر کُھلی جارحیت تھی بلکہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی بھی سنگین خلاف ورزی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved