دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 20 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترجیح افغانستان میں امن کا قیام ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام اپنے فیصلے خود کریں اور افغانستان کی حقیقت اب دنیا کو تسلیم کرنا ہو گی۔ اب افغانستان کی عوام کے ساتھ کھڑا ہونے کا وقت ہے، تنہا چھوڑا گیا تو مختلف بحران ایک ساتھ جنم لیں گے، افغانستان کو انسانی بحران، خوراک، بنیادی اشیا و کی کمی جیسےدیگر مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے موقعے پر جب افغنستان کی عوام 40 سال بعد امن کی جانب بڑھ رہے ہیں منفی باتیں پھیلانا یا پروپیگنڈے میں ملوث ہونا دانشمندی نہیں بلکہ صرف امن کے امکانات کو کمزور کرنے کی کوشش ہو گی۔طالبان کو اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں جبکہ عالمی برادری کو بھی انکی مدد کیلئے متحرک ہونا چاہیے۔پاکستان کو بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI leading Pakistani delegation for 20th meeting of Shanghai Cooperation Organization (#SCO) Council of Heads of State being held in Dushanbe, Tajikistan.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/nQxglDcw70
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) September 17, 2021
کشمیر کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، آزاد اور خودمختار فلسطین کی حمایت کرتے رہیں گے۔ کورونا وائرس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا، عالمی برادری کے ساتھ مل کر کورونا کو قابو کرنے کے اقدامات کرتے رہیں گے۔
ماحولیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنج کے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے بہترین ماحول کی فراہمی کیلئے شجرکاری مہم کا آغاز کیا، پاکستان میں ہر اس جگہ پر شجرکاری کی گئی جہاں سبزہ نہیں تھا جسے پوری دنیا میں سراہا گیا، لیکن اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔