امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے26 اکتوبر 2021ء کو اسرائیلی وزیردفاع بینی گینٹز کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 3000 نئے گھروں کی تعمیر اور وہاں یہودی آبادکاری کی منظوری کے خلاف سخت احتجاج کیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین گفتگو نہایت کشیدگی کے ماحول میں ہوئی۔ اسرائیلی حکومت کے ایک اہلکار نے بلنکن اور گینٹز ہونے والی گفتگو کو نہایت سخت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کو زرد کارڈ دکھا دیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر گھروں کی تعمیر کی تعداد ناقابل قبول ہے، اس کے ساتھ ہی امریکہ نے اس فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کا مزید کہنا تھا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر پر امریکی ردعمل ان کی توقع سے کہیں زیادہ سخت تھا، لیکن اسرائیلی حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ امریکی محکمہ خارجہ کا موقف تھا کیونکہ وائٹ ہاؤس نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے امریکی وزیر خارجہ کو تعمیر کئے جانے والے گھروں کی تعداد میں کمی کیلئے کام کرنے کی یقین دہانی کرائی ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے مغربی کنارے کے اسرائیلی زیر انتظام علاقوں میں فلسطینیوں کیلئے بھی 1300 نئے ہاؤسنگ یونٹس بنانے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 24 اکتوبر 2021ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے متنازع علاقے میں یہودی آبادکاری کیلئے 3000 گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا، جس کی امریکہ نے شدید مخالفت کی تھی۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے بھی عالمی برادری سے اسرائیل کے غیرقانونی اقدامات کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔