ہوور کرافٹ کا خیال کوئی نیا نہیں۔ 1950 کی دہائی سے ایسی گاڑیوں کا خیال پیش کیا جاتا رہا ہے جو دریاؤں میں تیر کر خشکی میں آجائیں۔
لیکن 70 سال بعد یہ خیال حقیقت کا روپ دھارنے جا رہا ہے کیوں کہ دنیا کا پہلا لگژری اسپورٹس ہوورکرافٹ 1 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہونے کے لیے پیش کیا جانے والا ہے۔یہ شاید اتنا تیزنہ ہو جتنی تیز ایک سُپر کار ہوتی ہے لیکن پانی و خشکی پر 95.56 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا یہ سب سے تیز وہیکل ہے۔
فراری، مکلارین یا بُگاٹی کے بر عکس یہ دلچسب نئی گاڑی زمین سے سات انچ اوپر اٹھ کر سفر کرتی ہے جس کی وجہ سے ڈرائیور آسانی سے پانی سے گزر جاتا ہے۔
وون مرسیئر کمپنی کی جانب سے بائی جانے والی اس گاڑی ’اروزا‘ کا کُھلا کاک پِٹ ہے جس میں نشستوں کی ترتیب لڑاکا طیارے کی طرح ہے اور سامنے اس کا ڈیجیٹل ڈیش بورڈ ہے۔گاڑی میں ایک آل-الیکٹرک پاور ٹرین ہے جو پیٹرول انجن پر مشتمل ہے۔ یہ تین برقی موٹروں کو پاور دیتا ہے جبکہ ایک بفر بیٹری اسپیڈ کے چھوٹے برسٹس دینے کے لیے بجلی ذخیرہ کرتی ہے۔
سامنے بظاہر پہیے اور اس رِم دِکھنے والے حقیقت میں پنکھے کے روٹرز ہیں۔ہوورکرافٹ اکثر قابو سے باہر ہو جانے کی وجہ سے بدنام ہیں، لیکن وون مرسیئر کی جدید ڈائریکشنل کنٹرول سسٹم اس کو بہتر انداز میں چلانے کا قابل بناتا ہے۔