بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے فاسٹ ابؤلر محمد شامی کو ان کے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانے والے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانا بدترین انسانی عمل ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف اتوار کو ہونے والے میچ سے پہلے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ کسی کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانا بحیثیت انسان سب سے بدترین عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرنے والے لوگوں میں اتنی جرات نہیں کہ وہ لوگوں کے سامنے آ کر کچھ بول سکیں، لوگ باہر کیا بولتے ہیں اس کی ہمارے نزدیک کوئی اہمیت نہیں، ہم نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی اور نہ کبھی دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اپنا نقطہ نظر بیان کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن میں نے کبھی کسی فرد سے مذہب کی بنیاد پر متعصبانہ رویہ اختیار کرنے کے بارے میں سوچا تک نہیں، مذہب ایک مقدس اور ذاتی چیز ہے اور اس کو وہیں تک رہنا چاہیے۔کوہلی نے فاسٹ باؤلر کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم شامی کے ساتھ کھڑے ہیں اور 200فیصد ان کی حمایت کرتے ہیں، وہ لوگ ہماری ٹیم میں دوستی اور برادرانہ تعلقات کو وہ ہلا تک نہیں سکیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں شامی نے ہمیں کئی میچ جتوائے ہیں اور ٹیسٹ کرکٹ میں جب بھی باؤلنگ کی بات کی جاتی ہے توشامی ہمارے اہم ترین باؤلر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ میں اپنی زندگی کا ایک منٹ بھی اس طرح کے لوگوں پر توجہ دے کر ضائع نہیں کروں گا اور نہ ہی شامی یا ہماری ٹیم کا کوئی اور رکن ایسا کرے گا جبکہ اس طرح کے عمل سے ہمارے ڈریسنگ روم کے ماحول پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
یاد رہے پاکستان کے خلاف ہندوستان کی شکست کے بعد انتہا پسند لوگوں نےمحمد شامی کو مسلمان ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔