وزیراعظم عمران خان نے دوشنبے میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان اور تاجکستان سمیت پورے خطے کے امن کیلئے نہایت ضروری ہے، تین دہشت گرد گروپ اب بھی پاکستان کےخلاف افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں، متفقہ حکومت ہی مسائل کا حل ہے۔افغان قوم نے 40 سال جنگ میں گزارے انہیں بھی اب امن کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پنج شیرمیں طالبان اور تاجکوں کے مابین ثالثی کی کوشش کریں گے، اپنے اثر رسوخ سے کوشش کریں گے کہ معاملہ بات چیت سے حل ہو جائے۔
تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کےساتھ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے انہیں یقین دلایا کہ تاجک رہنماؤں کو حکومت میں شامل کرنے کیلئے پاکستان طالبان سے بات چیت کریں گےاور فریقین کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI held a tete-a-tete with Tajik President Emomali Rahmon at Qasr e Millat Dushanbe, Tajikistan.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/3WRl9012kf
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) September 17, 2021
PM @ImranKhanPTI and Tajik President Emomali Rahmon held delegation-level talks at Qasr-e-Millat Dushanbe.
Both sides discussed bilateral ties and ways to further strengthen the cooperation. 🇵🇰🤝🇹🇯#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/urfiT0PDgO
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) September 17, 2021