جوبائیڈن نے چین اور روس کے صدور کی ماحولیاتی کانفرنس میں عدم شرکت پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر چین نے ماحولیاتی امور پر مزید اقدامات کے لیے تیار ہوا تو امریکا بھی پابندیوں کے حوالے سے نرم رویہ اپنائے گا۔
امریکا کے صدر جوبائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنس میں چینی اور روسی ہم منصب کے بذات خود شریک نہ ہونے پر شدید تنقید کرتےہوئے حیرت ظاہر کی کہ اتنا بڑا اشو ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کےسربراہ کیسے راہ فرار اختیارکرسکتے ہیں۔صدر جوبائیڈن نے ماحولیاتی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے امریکی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے پیشکش کی کہ اگر چین موسمیاتی تبدیلی اور تغیر پر اقدامات کی یقین دہانی کرائے تو امریکا بھی پابندیوں پر لچک دکھائے گا۔
خیال رہے کہ گلاسگو کانفرنس میں 120 ممالک کے رہنماؤں نے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ پیرس معاہدےکے تحت ایک اعشاریہ پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے طریقوں پر بات چیت کی ہے۔تاہم چین اور روس کے صدر نے کانفرنس میں ذاتی طور پر شرکت کے بجائے ویڈیو لنک سے شرکت پر آمادگی ظاہرکی تھی۔یاد رہے کہ چین پچھلے برس تجویز پیش کرچکاہے کہ آلودگی کو 2060 تک صفرکردیاجائے تاہم اس کے نتیجے میں درجہ حرارت محدود کرنا دشوار ہوجائے گا۔
ماحولیاتی کانفرنس میں چینی اور روسی صدور کی عدم شرکت پر جوبائیڈن کی سخت تنقید
3
نومبر 2021