پاکستانی ٹیم نے آج سے ٹھیک 30 سال قبل میلبرن کے گراؤنڈ میں کرکٹ کے سب سے بڑے معرکے ورلڈکپ 1992 میں فتح اپنے نام کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ورلڈکپ 1992 کی 30 ویں سالگرہ جوش و خروش سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ورلڈ کپ 1992 کی سالگرہ کے موقع پر پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کی ہاتھ میں ٹرافی اٹھائے تصاویر اور ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔
There’s a celebrity on ground today! #BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/OWmqmg9T0y
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 25, 2022
پی سی بی کو دیے گئے ورچوئل انٹرویو میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
اظہر علی نے ورلڈ کپ 1992 کی جیت کے یادگار لمحے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میں 8 برس کا تھا ، میرے اس وقت بہت ہیروز بنے اور اس دور کے کرکٹرز سے بہت انسپائریشن ملی۔
Players share their memories associated with the World Cup, how it made them a fan forever, and see the trophy up close before the game. #BoysReadyHain l #PAKvAUS pic.twitter.com/dkCQSmLIWd
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) March 25, 2022
اظہر علی نے بتایا کہ انضمام الحق میرے فیورٹ پلیئر ہیں، اس وقت پاکستان جس طرح سیمی فائنل جیتے اب تک یاد ہے۔
فواد عالم نے ورلڈ کپ کی یادیں شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ 1992 اب تک یاد ہے، اس حوالے سے باتیں ہوتی رہتی ہیں، اس وقت اسکول جانے کے لیے تو جلد اٹھتے نہیں تھے لیکن میچز دیکھنے کے لیے جلد اٹھ جاتے تھے، ورلڈکپ اور اس دور کے کھلاڑی ہمیں بہت متحرک کرتے ہیں۔
نعمان علی نے کہا کہ عمران خان نے ورلڈکپ میں شاندار طریقے سے ٹیم کو لیڈ کیا، لیجنڈز کو دیکھ دیکھ کر ہم سب کرکٹرز بنے ہیں۔
قومی کھلاڑی افتخار احمد کا کہنا تھا کہ ہمیں لیجنڈز نے ورلڈ کپ جتوایا وہ ہمیشہ یادگار رہے گا۔