سابق بھارتی کرکٹرنوجوت سنگھ سدھو نے پنجاب کانگریس کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔
نوجوت سنگھ سدھوکا کہنا ہے کہ ریاستی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتا رہوں گا، نئے اٹارنی جنرل کی تقرری کے وقت چارج سنبھالوں گا، ان کا کہنا تھا کہ استعفیٰ ذاتی انا کا معاملہ نہیں تھا بلکہ ہر پنجابی کے مفاد کا تھا۔ استعفی واپس لینے کا اعلان انہوں نے چندی گڑھ میں میڈیا کے سامنے کیا۔نوجوت سنگھ سدھو نے لوگوں سے کہا کہ انہیں صرف پنجاب کے فلاح وبہبود کے ایجنڈے پر ہی ووٹ دینا چاہئے۔ سدھو کا بیان ایسے دن آیا ہے، جب وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے گھریلو استعمال کے لئے بجلی بل کی شرح تین روپئے فی یونٹ کم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کے ملازمین کا مہنگائی بھتہ بڑھایا ہے۔ ہندو مہا سبھا کی طرف سے منعقدہ ایک عوامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ ریاست کی فلاح وبہبود کی بات کوئی نہیں کر رہا ہے۔
یاد رہے نوجوت سنگھ سدھو نے 28 ستمبر کو اپنا استعفٰی کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو بھجوایا تھا، نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ میں لکھا تھا کہ ایک انسان کے کردار کا زوال سمجھوتے سے شروع ہوتا ہے۔ میں پنجاب کے مستقبل اور بھلائی کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔
استعفٰی میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے میں، میں پنجاب کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ میں کانگریس کے لئے کام کرتا رہوں گا۔یاد رہے ایک ماہ قبل بھارت میں کسانوں کے پر امن احتجاج میں 8 افراد ہلاک کرنے پر احتجاج کے دوران نوجوت سنگھ سدھو، پریانکا گاندھی سمیت متعدد رہنماوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔