صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لئے آئی ٹی کی صنعت کی ترقی اور نوجوانوں کو تربیت یافتہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لئے آئی ٹی کی صنعت کی ترقی اور نوجوانوں کو تربیت یافتہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کے شعبہ میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صدر میں ہواوے مقابلوں کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر سہیل راجپوت، ہواوے کے نائب صدر مڈل ایسٹ ریجن وانگ شان لی اور آئی ٹی کے شعبہ سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہاکہ ہم نے ملک میں ٹیکنالوجی کا فرق دور کرنا ہے، پاکستان کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائبر سکیورٹی ماہرین کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ اور ایمیزون کے ذریعے گھر سے ہی کاروبار کیا جاسکتا ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور کے14ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ 2030ء تک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں 8کروڑ گریجوایٹس کی ضرورت ہو گی۔ پاکستان کے لیے سب کو تعلیم کی فراہمی ، ترقی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ آن لائن تعلیم اس مقصد کو تیزی سے حاصل کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ کے صدارتی اقدام کو اہم قدم قرار دیا جو کہ ٹیکنالوجی کو اپنا کر ملک میں تعلیم، تحقیق اور کاروباری نظام کے لیے انقلابی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے جو ملک کے لیے ترقی کا بڑا ذریعہ ثابت ہو سکتے ہیں۔