ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے میں 6 ، 6 ٹیموں کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ ہر گروپ میں شامل ٹیمیں پانچ میچز کھیلیں گی اور 2 ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔
گروپ 1 کی ٹاپ ٹیم گروپ 2 کی دوسرے نمبر والی جبکہ گروپ 1 کی دوسرے نمبر والی ٹیم گروپ 2 کی ٹاپ ٹیم سے سیمی فائنل کھیلے گی۔گروپ 1 میں انگلینڈ 4 میچز میں مسلسل کامیابی کے بعد 8پوائنٹس کے ساتھ پہلے جبکہ جنوبی افریقا اور آسٹریلیا بھی تین میچز کھیل کر 6 ،6 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
سابق کرکٹر مشتاق احمد نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا سیمی فائنل آسٹریلیا سے ہونے کی صورت میں قومی ٹیم کو مشورہ دیا ہے۔مشتاق احمد نے کہا کہ بھارت کو آخری میچ بڑے مارجن سے جیتنا ہوگا اور افغانستان اگر نیوزی لینڈ کو ہرادیتا ہے تو معاملہ رن ریٹ پرجائے گا۔انہوں نے ٹیم کو مشورہ دیا کہ قومی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف دلیری کے ساتھ کھیلنا ہوگا اور آسٹریلیا کے خلاف ہماری وکٹیں جلدی نہیں گرنی چاہئیں۔
سابق اسپنر کا کہنا تھا کہ پاکستان بہت اچھی اور تگڑی کرکٹ کھیل رہا ہے اس لیے ہماری ٹیم کو بطور پروفیشنل یہ نہیں سوچنا کہ سیمی فائنل میں حریف کون ہوگا۔
پاکستان کا سیمی فائنل کس ٹیم سے ہو سکتا ہے؟ ٹیم کیلئے سابق کرکٹرز کےمشورے
6
نومبر 2021