ایتھوپیا میں تیگرے کے باغی جنگجو دارالحکومت ادیس ابابا سے صرف پچیس کلومیٹر کی دوری پر پہنچ گئے، باغی جنگجوؤں کا دعویٰ ہے کہ سرکاری فورسز ہتھیار ڈال کر ان کے ساتھ مل رہی ہیں، حکومت نے ملک بھر میں چھ ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی۔
دوسری جانب سعودی عرب کی جانب سے ایتھوپیا میں اپنے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد ازجلد ملک چھوڑ دیں۔سعودی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی شہری محتاط رہیں اورہنگامی صورتحال پرسفارتخانےسےرابطہ کریں۔عرب میڈیا کے مطابق ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں باغی جنگجوؤں کی پیش قدمی کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایتھوپیا میں امریکی سفارتخانے نے بھی اپنے شہریوں کو فوری طور ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔تیگرے کے باغی جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں 1165 سرکاری اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دیئے جن میں سے 400 اہلکار باغیوں کے ساتھ مل گئے ہیں جبکہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت ادیس ابابا کے اطراف میں باغیوں کی کوئی سرگرمی نظر نہیں آرہی۔ایتھوپئین پارلیمنٹ نے اگلے چھ ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کی منظوری دے دی، ایمرجنسی کے دوران وزیر اعظم کو غیر معمولی اختیارات حاصل ہونگے۔ 18 برس سے زائد عمر کے شہریوں کو زبردستی فوج میں بھرتی کیا جاسکتا ہے۔امریکا نے ایتھوپیا سے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیا، جبکہ دیگر ملکوں کے سفارتکار اور شہری بھی بڑی تعداد میں ادیس ابابا چھوڑ رہے ہیں۔