انگلیوں کی نوکوں پر معلومات کے سمندر کا ہونا اگرچہ انسانی ذہانیت کی جدت کا ایک اچھا طریقہ لگتا ہے لیکن اس کے متعلق ایک نئی تحقیق میں اہم دعویٰ کیا گیا ہے۔
ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کسی چیز کے کتاب میں پڑھنے کی نسبت معلومات گوگل کرنے سے اس بات کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ہم اس کو بھول جائیں۔
اس چیز کو ‘ڈیجیٹل ایمنیشیا‘ یا ’دی گوگل افیکٹ‘ کہا جاتا ہے۔تحقیق میں معلوم ہوا کہ انسان کے دماغ سرچ انجنز پر گہرائی سے زہن نشین کرنے کے مائل نہیں ہوتے کیوں کہ ہم جانتے ہیں اس تک رسائی آسان ہے اور اس کو دوبارہ حاصل کیا جاسکتا ہے، لہٰذا ہم اس کو ذہن نشین نہیں کرتے۔اس کے بجائے ہم یہ بات یاد رکھتے ہیں کہ ان معلومات تک کیسے پہنچنا ہے، جیسے کہ کی ورڈز وغیرہ جن کی مدد معلومات کی تلاش کی جاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق انسان ذہنی طور پر کنجوس ہوتے ہیں۔ مطلب یہ کہ ہمارے اندر یہ پیدائشی جبلت ہوتی ہے کہ ہم، کاہلی وغیرہ کی وجہ سے، ذہنی مشقت کرنے سے بچتے ہیں۔یہ تحقیق جرمنی کی یونیورسٹی آف کولون کی فیکلٹی آف مینیجمنٹ، اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز کے ڈاکٹر ایستھر کینگ نے کی۔ جس کو جرنل آف ایکسپیریمنتل سائیکولوجی: اپلائیڈ میں شائع کیا گیا۔