تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے، فواد چوہدری

9  ‬‮نومبر‬‮  2021

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات آئین اور قانون کے تحت ہو رہے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے۔

منگل کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں ان کا کہنا تھا  کہ کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ حکومت کے مذاکرات پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت ہوں گے اور مذاکرات ان گروپوں سے ہوں گے جو پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی ایک گروپ پر مشتمل نہیں، اس میں متعدد گروپس شامل ہیں، پاکستان کی ریاست اپنے ان شہریوں کو موقع فراہم کرنا چاہتی ہے جو پاکستان کے آئین کا احترام کرتے ہوئے واپس آنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کالعدم ٹی ٹی پی نے سیز فائر کا اعلان کیا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے، ہمیں کسی نتیجے کی طرف جانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی اتھارٹیز نے بھی ہم سے درخواست کی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان کے اندر نئی حکومت پاکستان کے اندر امن چاہتی ہے اور  ہم اس خطے میں امن چاہتے ہیں۔

 وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات میں مقامی لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو لوگ اس جنگ میں متاثر ہوئے ہیں انہیں بھی ان مذاکرات میں حصہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں پاک فوج اور قبائلی علاقوں کے لوگ شہید ہوئے، بالآخر ہمیں ایک حل کی طرف جانا ہے، جو لوگ ہمارے آئین اور قانون کو مان کر آنا چاہتے ہیں، انہیں موقع دینا چاہئے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved