اگرچہ کینسر کے مریضوں کے لیے ورزش کرنا وبال ہوتا ہے لیکن اگر اس بلا سے پہلے ہی ورزش کی عادت بنالی جائے تو سرطان کے خطرے کو دور کیا جاسکتا ہے۔
اب نیوکاسل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ باقاعدہ ورزش ہمارے جسم پر کئی طرح کے مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ دریافت ہوا ہے کہ ورزش سے خون میں ایک پروٹین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ پروٹین ایک جانب تو کینسر کو روکتا ہے دوم یہ سرطانی رسولیوں کو چھوٹا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یوں ورزش کا ایک اور زبردست فائدہ کینسر کے تدارک کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
اس سے پہلے ہم معلوم کرچکے ہیں ورزش کینسر تلف کرنے والے ٹٰی سیلز کی تعداد بڑھاتی ہے۔ پھر ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمی جگر کے سرطان کے ممکنہ حملے کو روکتی ہے۔ اب ہمیں معلوم ہوا کہ خون میں بڑھنے والے پروٹین سے کینسر کو روکنے میں مدد ملتی ہے جو ورزش سے اپنی تعداد بڑھاتا چلا جاتا ہے۔
اس ضمن میں بطورِ خاص آنتوں اور معدے کے کینسراور ورزش پر غورکیا گیا۔ اس کے لیے 50 سے 80 سال تک کے 16 افراد بھرتی کئے گئے۔ ان تمام افراد میں ان کی عادات مثلاً طرزِ زندگی، ورزش نہ کرنے اور دیگر وجوہ کی بنا پر کینسر کا خطرہ موجود تھا۔ تمام افراد کا وزن بھی غیرمعمولی طور پر زیادہ تھا۔
پہلے تمام افراد کے خون کے نمونے لئے گئے اور انہیں 30 منٹ تک درمیانے درجے کی فکسڈ سائیکلنگ کے عمل سے گزارا گیا۔ ورزش کے بعد دوبارہ ان کا خون ٹیسٹ کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ ورزش سے خون میں انٹرلیوکن 6 نامی کیمیکل بڑھ گیا جو سرطان سے لڑنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پھر خون کے نمونوں کو لیبارٹری میں معدے کے سرطان (بوویل کینسر) کے خلیات پر ڈالا گیا اور 48 گھنٹوں تک اس کا مشاہدہ کیا گیا۔ ورزش کے بعد خون کے نمونوں نے کینسر کا فروغ روکنے میں بھی اہم کردار ادا کیا اور یوں ورزش سے سرطان میں کمی کا دوسرا ثبوت بھی مل گیا۔
اسی تحقیق میں معلوم ہوا کہ ورزش سے ڈی این اے کی تنزلی اور ٹوٹ پھوٹ کی شرح بھی سست ہوجاتی ہے جو ایک بہت اہم ثبوت ہے۔ یہ تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہوئی ہے۔
باقاعدہ ورزش، کینسر کے چنگل سے بھی بچاسکتی ہے
14
اپریل 2022